مسجد اقصیٰ پر صرف مسلمانوں کا حق ھے: مولانا محمود مدنی

مسجد اقصیٰ پر صرف مسلمانوں کا حق ھے: مولانا محمود مدنی

نئی دہلی، ( صحافت بیورو) جمعیتہ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت کے ذریعہ مسجد اقصی میں یہودیوں کی عبادت کی اجازت کو بین الاقوامی معاہدوں اور مسجد اقصی کی تاریخی و قانونی حیثیت کی خلاف ورزی بتایا ہے اور اس پر بات اطمینان ظاہر کیا ہے کہ وہاں کی اعلی عدالت نے فوری طور سے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے کر بہتر کام کیا ہے، مولانا مدنی نے کہا یہ فیصلہ انتہائی خطرناک نتائج کا حامل ہوسکتا تھا اور اس سے مسجد اقصی کا مسئلہ مزید پیچیدہ ہو جاتا۔ واضح ہو کہ ۲۰۱۶ء میں عالمی ثقافتی ادارہ یونیسکو نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ مسجد اقصی مکمل طور سے اسلامی مرکز ہے اور اس پر صرف

کے ذریعہ مسجد اقصی پر تسلط کو نا جائز قرار دیا تھا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ مسجد اقصی صرف فلسطینیوں کے لیے نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کے لیے قبلہ اول اور واقعہ معراج میں تمام انبیائے کرام کی عبادت گاہ ہونے کی وجہ انتہائی مقدس ہے، جمعیتہ علماء ہند ہمیشہ یہ کہتی رہی ہے کہ اس پر اسرائیلی افواج کا کنٹرول غلط اور غاصبانہ عمل ہے۔
اس لیے دنیا کی بااثر طاقتوں اور عالم عرب کو جلد ایک حتمی فیصلہ کرنا چاہیے کہ مسجد اقصی مسلم افواج کے کنٹرول میں ہو اور دنیا کی تمام عبادت گاہوں کی طرح مسلمانوں کے لیے اس میں داخلہ پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہ ہو اور وہاں تمام ممالک کے مسلمانوں کو یکساں طور پر رسائی کا حق حاصل ہو۔

مسلمانوں کا حق ہے، اس موقع پر یونیسکو نے اسرائیل